پاکستان ٹیم کے سابق کپتان اور بہترین آل راؤنڈر شعیب ملک کا نام کسی تعارف کا متحاج نہیں۔
شعیب ملک نے پاکستان کے لیے تینوں شعبوں میں اپنا کردار ادا کیا ، شعیب نے باؤلنگ ، فلڈینگ اور بییٹگ تینوں شعبوں میں اپنا لوہا منوایا
شعیب ملک نے پاکستان کی قومی ٹیم میں شمولیت ایک اف سپنر کی حیثیت کی تھی لیکن اہستہ اہستہ وقت کے ساتھ ساتھ وہ بیٹنگ میں بھی اپنے جوہر دکھانے لگے پھر ایک وقت ایسا ایا جب شعیب ملک کو صرف بیٹنگ کی وجہ سے قومی ٹیم میں جانا جاتا تھا شعیب ملک قومی ٹیم کے کپتان بھی رہے وہ خالی بیٹنگ میں بھی نہیں بلکہ بولنگ اور فیلڈنگ میں بھی قومی ٹیم کا حصہ رہے اور ایک جاندار ایسا رہ شعیب ملک نے افریقہ کے خلاف ایک میچ میں جو 2003 میں کھیلی جانے والی سیریز پاکستان میں سیریز کا ایک میچ تھا لاہور میں کھیلا گیا تھا یہ میچ شعیب ملک نے دھواں دھار بیٹنگ کی تھی اور پاکستان کے لیے ایک ایسے وقت میں جب پاکستان کی ٹیم مشکلات کا شکار تھی کم سکور پر زیادہ وکٹیں گر چکی تھی تب شعیب ملک اور عبدالرزاق نے شرکت داری قائم کی تھی اور سکور بورڈ پر ایک اچھا ٹارگٹ حریف ٹیم کو دیا تھا۔ شعیب ملک نے 41 بالوں پہ 81 رنز بنائے تھے شعیب ملک کی پہلے 50 رنز تھے۔ شعیب ملک دنیائے کرکٹ میں ایک جارحانہ بیٹنگ سے جانے جاتے تھے۔ شعیب ملک قومی ٹیم میں آئے تو ایک بار کی حیثیت سے تھے مگر وہ بعد میں ایک بہترین آل رونڈر بن کر سامنے آئے تھے شعیب ملک نے کئی بار قومی ٹیم کو ہار سے فتح کی طرف لے کے گئے اور کہیں فتوحات قومی ٹیم کے لیے حاصل کی پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے شعیب ملک ریڈ کی ہڈی کی مانند تھے
شعیب ملک اکثر اوقات مشکل صورتحال میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا کرتے تھے ۔ وہ ٹیم کی جان ہوتے ان کی اکثر محمد یوسف اور یونس خان کے ساتھ لمبی لمبی پارٹنرشپ قائم کیا کرتے تھے ۔ شعیب ملک نے انضمام الحق کے ساتھ مل کر بھارت کی ٹیم کو بھارت میں میچ ہرایا تھا اس میچ میں کپتان انضمام الحق کے ساتھ دےکر ایک بڑا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے ۔
No comments:
Post a Comment