آئ سی سی ورلڈ کپ: پاکستان اور افغانستان کے درمیان آج میدان سجے گا ۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ ہائ ولٹیج ٹاکرا ہوتا ہے۔
آج کے میچ میں کامیابی پاکستان کو میگا ایونٹ میں رہنے کے لیے بہت ضروری ہے ۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ سے پہلے دن دونوں ٹیموں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
ہائ ولٹیج میچ سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستانی اوپنر امام الحق نے ورلڈ کپ میں انڈیا اور آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم نے اُن میچوں میں اچھا نہیں کھیلا، ہم معیار کے مطابق نہیں کھیل سکےاور پلان پر بھی عمل نہ کر سکے، میچز میں شکست سے ہمیشہ ٹیم کا مورال نیچے گرتا ہے۔
امام الحق نے مزید کہا کہ ہم نے فلڈینگ بھی خراب کی ہم نے بہت اہم کیچیز بھی گرائے جس کا نقصان ہمیں شکست کی صورت میں اٹھانا پڑا۔
افغانستان کے خلاف ہائ ولٹیج میچ کے بارے میں امام الحق کا کہنا تھا کہ کل کے میچ میں سب نئی چیزیں دیکھیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہم جب کولکتہ جائیں تو اُس وقت ہم نے 6 میں سے 4 میچ جیت کر جائیں۔
افغانستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے میڈیا سے گفتگو
کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ٹکراؤ افغان ٹیم کے کھلاڑیوں میں جذبہ پیدا کرتا ہے۔
سوموار کو چنئی میں ہونے والے میچ سے قبل پریس کانفرنس میں افغان ٹیم کے کوچ جوناتھن ٹروٹ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہائی وولٹیج مقابلے کے بارے میں بات کی، افغان کوچ کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں پاکستان کے خلاف مقابلہ افغان کھلاڑیوں میں جذبہ پیدا کرتی ہے، یہاں یہ بات بھی ذہین نشین ہونی چاہیے کہ اس پہلے افغانستان نے دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو شکست دے کر اپ سیٹ کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے خیال سے یہ مقابلہ ماضی میں بھی جذبات سے بھرپور رہی ہے۔ ہمارے درمیان بہت کانٹے کے مقابلے ہوئے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ کل سوموار کو اتنا جوش والا میچ نہیں ہوگا اور ہم بآسانی جیت جائیں گے۔
جوناتھن ٹروٹ کہنا تھا کہ ’مجھے اس بارے میں علم نہیں ہے کہ پاکستان نے وینیو کو تبدیل کرنے کا کہا تھا لیکن میرے خیال سے پاکستان کے پاس بھی اچھے سپنرز ہیں اور جہاں تک سپنرز کی بات ہے تو میچ میں وہ تو دو یا تین ہی کھیلیں گے۔‘
یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) سے اس میچ کو چنئی کے بجائے کسی دوسرے مقام پر کروانے کا مطالبہ کیا تھا جسے آئی سی سی نے مسترد کر دیا تھا
ورلڈ کپ میں افغانستان نے انگلینڈ کو نئی دہلی میں ہرا کر جیت سمیٹی تھی، اُس میچ میں افغان سپنرز راشد خان، مجیب الرحمان اور محمد نبی کی عمدہ بولنگ میں بدولت افغان ٹیم انگلینڈ کو شکست دینے میں کامیاب ہوا تھا۔
افغان سپنرز نے انگلینڈ کے خلاف نئی دہلی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے میچ میں مجموعی طور پر 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
چنئی کے بارے میں بات کرتے ہوئے افغان کوچ نے کہا تھا کہ ’چنئی کی عام طور پر اچھی وکٹ ہوتی ہے، لیکن اس سلسلے میں مائنڈ سیٹ بہت اہم ہے، مائنڈ سیٹ یہ ہے کہ یہ ٹیم گیم ہے، یہ صرف سپنرز کی گیم نہیں ہے، اس میں پوری ٹیم کو مل کر مقابلہ کرنا ہو گا۔
اگر پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے مقابلوں کی بات کریں تو پاکستان اور افغانستان کے درمیان اب تک سات ون ڈے میچ کھیلے جا چکے ہیں جس میں تمام میچوں میں پاکستان نے کامیابی حاصل کر رکھی ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان رواں سال تین ون ڈے میچوں کی سیریز سری لنکا میں کھیلی گئی تھی جس میں قومی ٹیم نے 0-3 سے فتح حاصل کی تھی۔
Pakistan
ReplyDelete