پاکستان نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 402 رنز کا ہدف دیا ہے۔ نیوزی لینڈ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے ہیں۔ پاکستانی بولرز کو شروع سے ہی کوئ خاص کامیابی نہیں مل سکی، نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 11ویں اوور میں حسن علی نے حاصل کی۔
حسن علی کی گیند پر ڈیون کونوے محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ انھوں نے 39 بالوں پر 35 رنز بنائے۔ اور اس وکٹ کے ساتھ حسن علی کی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں 100 وکٹ بھی مکمل ہو گئی۔
کین ولیمسن، اوپنر راچن رویندرا کے ساتھ اچھی پارٹنرشپ نبھا رہے تھے کہ 35ویں اوورز میں کین ولیمسن 95 رنز بنا کر افتخار احمد کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں میں کیچ تھما کر پوولین لوٹ گئے۔
نیوزی لینڈ کے اوپنر راچن رویندرا نے 34 ویں اوور میں 88 گیندوں پر سنچری بنائی۔ ورلڈکپ 2023 میں ان کی تیسری سنچری ہے رویندرا کو 36 ویں اوور میں وہ 108 کے انفرادی سکور پر محمد وسیم کی گیند پر سعود شکیل نے کیچ آوٹ کیا۔
پاکستان کے لیے چوتھی وکٹ حارث رؤف نے 42 اوور میں ڈیرل مچل کی حاصل کی۔ ڈیرل مچل 19 گیندوں پر 29 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
مارک چیپمین 45 ویں اوور میں 39 رنز بنا کر محمد وسیم کی گیند پر آؤٹ ہوئے اور اس کے بعد محمد وسیم نے ہی گلین فلپس کو 49 ویں اوور میں 41 رنز پر آوٹ کر دیا۔ ٹام لیتھم اور مچل سینٹنر ناٹ آؤٹ رہے
جواب میں پاکستان کی ٹیم نے 25 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 200 کا ہندسہ پار کر لیا تھا کہ پارش نے دوسری بار میچ میں انٹری مار دی، اس سے پہلے بارش کی وجہ سے میچ روک دیا گیا تھا اس وقت پاکستان کا سکور 21ویں اوورز میں 161 تھا دوبارہ میچ شروع ہونے پر پاکستان کو 41 اوورز میں 343 رنز کا ہدف دیا گیا لیکن جب پاکستان کا سکور 200 پر تھا تو بارش کی وجہ سے میچ ایک بار پھر رک گیا اور پھر سے شروع نہ ہو سکا، تو پاکستان کو DLS method کے مطابق 25 اوورز میں 180 رنز کا ہدف دیا گیا جبکہ پاکستان پہلے سے ہی 200 رنز بنا چکا تھا یوں پاکستان نے یہ میچ 21 رنز سے جیت لیا ۔پاکستان کےآؤٹ ہونے والے واحد کھلاڑی عبداللہ شفیق تھے جو چار رنز بنا کر سودی کی گیند پر ولیمسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
عبداللہ شفیق کی وکٹ گرنے کے بعد کپتان بابر اعظم کرییز پر آئے ، کپتان نے فخر زمان کا ساتھ دیا۔ دونوں کے درمیان 192 رنز کی شراکت رہی جبکہ فخر زمان نے اپنے کریئر کی 11ویں سنچری بھی مکمل کر لی ہے۔ یہ ان کی تیز ترین سنچری ہے۔ وہ 126 کے انفرادی سکور پر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ کپٹین بابر اعظم 66 رنز بناکر وکٹ پر موجود تھے۔